میں ہوں ایسے بکھرا سا
میں ہوں ایسے بکھرا سا
جیسے خواب ادھورا سا
دور دور تک پھیلا ہے
یادوں کا اک صحرا سا
بے شک آپ نہیں آتے
کر دیتے کوئی وعدہ سا
غم سے آنکھیں بوجھل ہیں
دل بھی ہے کچھ بکھرا سا
میں اس کی نظروں میں ہوں
کاغذ کا اک ٹکڑا سا
عقل و جنوں میں رہتا ہے
کوئی نہ کوئی جھگڑا سا
ان سے دل کی بات کہی
بوجھ ہوا کچھ ہلکا سا
اڑی اڑی سی رنگت ہے
ہر کوئی ہے سہما سا
اس کو حق ہے جو بھی کرے
وہ ہے میرا اپنا سا
میرا یہی اثاثہ ہے
اک دل وہ بھی ٹوٹا سا
آپ تو چپ سے رہتے ہیں
میں ہوتا ہوں رسوا سا
عرشؔ نگاہوں میں اکثر
لہرائے اک سایا سا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 479)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.