میں ہوں اک کاغذ قلم بیزار
میں ہوں اک کاغذ قلم بیزار
باد صرصر میں برگ نم بیزار
عربی لوگ ہیں تو ہونے دو
وہ خدا تو نہیں عجم بیزار
دیکھ کر بول چہرے بشرے سے
نظر آتا ہوں کیا ستم بیزار
اے گریزان آبلہ پائی!
دشت مجنون ہے قدم بیزار
اک دل مضطرب ہے پہلو میں
اور سینہ ہے ایک دم بیزار
رشک شانہ سے پیچ کھاتا ہوں
میں گرفتار زلف خم بیزار
مسترد دفتر طرب میں ہوا
ایک امیدوار غم بیزار
مجھ سے بیزار کل جہاں ہے شفقؔ!
میں بھی خود سے نہیں ہوں کم بیزار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.