Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ہوں مریض عشق کوئی چارہ گر نہیں

محبوب محشر

میں ہوں مریض عشق کوئی چارہ گر نہیں

محبوب محشر

MORE BYمحبوب محشر

    میں ہوں مریض عشق کوئی چارہ گر نہیں

    میں چاہتا ہوں کیا یہ کسی کو خبر نہیں

    جس راستے پہ چلتا ہوں وہ معتبر نہیں

    جاتا ہوں کس طرف کو مجھے خود خبر نہیں

    کتنے ہیں جو ہیں فکر میں عقبیٰ کے غوطہ زن

    فکر معاش سے تو کسی کو مفر نہیں

    حالات میرے دیکھ کے کیوں تم ہو غم زدہ

    سرخی جو آنکھ میں ہے وہ خون جگر نہیں

    جس سے بھی چاہی میں نے مدد غیر ہو گیا

    اس دور میں تو قدر متاع ہنر نہیں

    فرقت میں ان کی دل تو مرا سوختہ ہی تھا

    آنکھیں بھی خشک ہو گئیں اب چشم تر نہیں

    میرے علاوہ غیر سے ہر دم ہیں ہم کلام

    کیسے یقین کر لوں کہ وہ سوداگر نہیں

    دولت تھی اپنے پاس تو سب لوگ ساتھ تھے

    تنہا ہے محشرؔ آج کوئی ہم سفر نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے