Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ہوں ترا یا تو ہے مرا کچھ پتہ نہیں

نوشاد اشہر

میں ہوں ترا یا تو ہے مرا کچھ پتہ نہیں

نوشاد اشہر

MORE BYنوشاد اشہر

    میں ہوں ترا یا تو ہے مرا کچھ پتہ نہیں

    اتنا ہی بس مجھے ہے پتہ کچھ پتہ نہیں

    بہتر یہی ہے سب کی دعائیں سمیٹ لو

    کب آئے کام کس کی دعا کچھ پتہ نہیں

    پیاسی ہے میرے دل کی زمیں یہ خبر تو ہے

    برسی کہاں کہاں پہ گھٹا کچھ پتہ نہیں

    جلوؤں میں حسن یار کے گم ہو گئے تھے سب

    کب کاروان شوق لٹا کچھ پتہ نہیں

    اتنا تو مجھ کو یاد ہے میں اس کے ساتھ تھا

    کب میں ہوا ہوں خود سے جدا کچھ پتہ نہیں

    سب لوگ ڈھونڈنے میں لگے ہیں یہاں وہاں

    رہتا ہے سب کے دل میں خدا کچھ پتہ نہیں

    رہتا ہوں پھر میں اس کے تعاقب میں دیر تک

    دیتا ہے کون مجھ کو صدا کچھ پتہ نہیں

    شہرت کے آسماں پہ چمکتا تھا جو کبھی

    سورج کہاں غروب ہوا کچھ پتہ نہیں

    اشہرؔ اسیر میں تھا غم روزگار کا

    کب ہو گیا بدن سے رہا کچھ پتہ نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے