میں ہوں وحشت میں گم میں تیری دنیا میں نہیں رہتا
میں ہوں وحشت میں گم میں تیری دنیا میں نہیں رہتا
بگولا رقص میں رہتا ہے صحرا میں نہیں رہتا
بڑی مدت سے تیرا حسن دل بن کر دھڑکتا ہے
بڑی مدت سے دل تیری تمنا میں نہیں رہتا
یہ پانی ہے مگر مژگاں کی شاخوں پر سلگتا ہے
یہ موتی ہے مگر دامان دریا میں نہیں رہتا
وہ جلوہ جو سکوت بزم یکتائی میں رہتا ہے
وہ جلوہ شورش پنہاں و پیدا میں نہیں رہتا
نہ کوئی موج رعنائی نہ کوئی سیل زیبائی
کوئی طوفاں بھی اب چشم تماشا میں نہیں رہتا
عجب کیا لا مکاں کو اک نیا زنداں سمجھ بیٹھے
یہ دیوانہ حد امروز و فردا میں نہیں رہتا
ظہیرؔ اک رشتۂ وحشت لیے پھرتا ہے مجنوں کو
وگرنہ کوئی اپنے آپ صحرا میں نہیں رہتا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 593)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.