Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ہوں وحشت میں گم میں تیری دنیا میں نہیں رہتا

ظہیر کاشمیری

میں ہوں وحشت میں گم میں تیری دنیا میں نہیں رہتا

ظہیر کاشمیری

MORE BYظہیر کاشمیری

    میں ہوں وحشت میں گم میں تیری دنیا میں نہیں رہتا

    بگولا رقص میں رہتا ہے صحرا میں نہیں رہتا

    بڑی مدت سے تیرا حسن دل بن کر دھڑکتا ہے

    بڑی مدت سے دل تیری تمنا میں نہیں رہتا

    یہ پانی ہے مگر مژگاں کی شاخوں پر سلگتا ہے

    یہ موتی ہے مگر دامان دریا میں نہیں رہتا

    وہ جلوہ جو سکوت بزم یکتائی میں رہتا ہے

    وہ جلوہ شورش پنہاں و پیدا میں نہیں رہتا

    نہ کوئی موج رعنائی نہ کوئی سیل زیبائی

    کوئی طوفاں بھی اب چشم تماشا میں نہیں رہتا

    عجب کیا لا مکاں کو اک نیا زنداں سمجھ بیٹھے

    یہ دیوانہ حد امروز و فردا میں نہیں رہتا

    ظہیرؔ اک رشتۂ وحشت لیے پھرتا ہے مجنوں کو

    وگرنہ کوئی اپنے آپ صحرا میں نہیں رہتا

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 593)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے