Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں ہوں وہ آنکھ جسے خون جگر لے ڈوبے

راحیل فاروق

میں ہوں وہ آنکھ جسے خون جگر لے ڈوبے

راحیل فاروق

MORE BYراحیل فاروق

    میں ہوں وہ آنکھ جسے خون جگر لے ڈوبے

    میں وہ نالہ ہوں جسے اس کا اثر لے ڈوبے

    میں ہوں وہ رات ستارے جسے گہرا کر دیں

    میں ہوں وہ بزم جسے رقص شرر لے ڈوبے

    وہ مئے تند ہوں میں جس سے جگر چر جائے

    میں وہ دریا ہوں جو اپنا ہی گہر لے ڈوبے

    وہ صنم میں نے تراشے کہ خدا چونک اٹھے

    میں وہ آزر ہوں جسے مشق ہنر لے ڈوبے

    گرد کو بھی نہ پہنچ سکتے تھے رہزن جن کی

    انہیں منزل سے بھی آگے کے سفر لے ڈوبے

    وہ جو پھرتے تھے خبر تیرگیوں کی لیتے

    ادھر آئے تو کئی چاند ادھر لے ڈوبے

    کیسے خاموش اندھیروں میں چھپے بیٹھے ہیں

    ایسے اندھیر کہ امید سحر لے ڈوبے

    ابن آدم کی تو بو تک نہ رہی گلیوں میں

    میری بستی کو خداؤں کے یہ گھر لے ڈوبے

    نام لیواؤں کو اپنے کبھی خلوت میں پرکھ

    اس تماشے کو یہی شعبدہ گر لے ڈوبے

    میرے ہم راز نے کیا خوب کہا تھا راحیلؔ

    تجھے ممکن ہے یہی ذوق نظر لے ڈوبے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے