میں اک عجیب و غریب منزل کی جستجو میں لگا ہوا ہوں
میں اک عجیب و غریب منزل کی جستجو میں لگا ہوا ہوں
اسی لئے سب تماش بینوں کا اک تماشہ بنا ہوا ہوں
قدم قدم پر جو میری غیرت سے کھیلتے ہو کہ اس کا مطلب
چلو اسیر وفا سہی میں تو کیا تمہارا دبا ہوا ہوں
بڑے جتن سے لکھا گیا تھا پھر اس پہ برسوں پڑھا گیا تھا
مگر میں خوش بخت خط نہ ٹھہرا جو یوں سڑک پر پڑا ہوا ہوں
تمہاری زلفوں کے پیچ و خم سب نکال سکتا ہوں دو گھڑی میں
پڑھا لکھا کم سہی مگر میں خیال رکھنا گنا ہوا ہوں
میں اس کا غم یوں منا رہا ہوں اسے خدارا بتائے کوئی
کہ غم لطیفے سنا رہے ہیں میں منہ بنائے کھڑا ہوا ہوں
اسے کوئی کیا شکست لکھے اور اس کو کیا کوئی جیت لکھے
کسی کے آگے جھکا ہوا ہوں کسی کے آگے تنا ہوا ہوں
جہان فانی کے مال دارو تمہاری دنیا تمہیں مبارک
مجھے نہیں تم خرید سکتے مجھے نہ چھیڑو بکا ہوا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.