Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اک اسرار تھا کوئی بھی نہ سمجھا مجھ کو

زاہد ابرول

میں اک اسرار تھا کوئی بھی نہ سمجھا مجھ کو

زاہد ابرول

MORE BYزاہد ابرول

    میں اک اسرار تھا کوئی بھی نہ سمجھا مجھ کو

    دیکھنے کو تو ہر اک آنکھ نے دیکھا مجھ کو

    یوں تو جینے کو جئے جاتا ہوں اک مدت سے

    کیسے جینا ہے یہ ڈھب پھر بھی نہ آیا مجھ کو

    میں مسیحا کی طرح حق کا پرستار نہ تھا

    جانے کیوں لوگوں نے پھر دار پہ کھینچا مجھ کو

    موت آئی کہ غم زیست کے صحراؤں میں

    مل گیا ایک گھنے پیڑ کا سایہ مجھ کو

    گردش وقت نے آنکھوں کو جلا بخشی ہے

    ورنہ یہ چہرے بھلا کون دکھاتا مجھ کو

    نام زاہدؔ ہے طبیعت ہے مگر رندانہ

    نام بدلا نہ طبیعت نے ہی چھوڑا مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے