میں اک جھوٹی کہانی لکھ رہا ہوں
میں اک جھوٹی کہانی لکھ رہا ہوں
لہٰذا زندگانی لکھ رہا ہوں
تو جھیلوں کی رکاوٹ سوچتی رہ
میں دریا کی روانی لکھ رہا ہوں
سرابوں سے کہیں بجھتی ہیں پیاسیں
گماں کے منہ پہ پانی لکھ رہا ہوں
بدن کا ترجمہ تو کر دیا ہے
اب آنکھوں کے معانی لکھ رہا ہوں
مجھے لکھنا تھا اپنے بارے میں کچھ
سو اپنی رائیگانی لکھ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.