میں اک امید پہ کچھ پل رکا بھی تھا لیکن
میں اک امید پہ کچھ پل رکا بھی تھا لیکن
ذرا سا وہ مری جانب بڑھا بھی تھا لیکن
مرا خیال اسے رات بھر جگاتا تھا
یہ ایک دن مجھے اس نے کہا بھی تھا لیکن
ڈھلکنے والا تھا گالوں تک اس کے میرا بھی دکھ
کچھ اس کی آنکھوں سے پانی گرا بھی تھا لیکن
اگرچہ ہونٹوں نے ہونٹوں کو ان چھوا رکھا
لرزتے ہاتھوں نے اس کو چھوا بھی تھا لیکن
وہ چاند رات تھی تا صبح ہم کلام تھے ہم
ہمارے بیچ میں کچھ ان کہا بھی تھا لیکن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.