Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اس کے سوا اور کیا چاہتا ہوں

شیوراج بہار

میں اس کے سوا اور کیا چاہتا ہوں

شیوراج بہار

MORE BYشیوراج بہار

    میں اس کے سوا اور کیا چاہتا ہوں

    تجھے اک نظر دیکھنا چاہتا ہوں

    وہ درد محبت ہو یا سوز فرقت

    کوئی زیست کا آسرا چاہتا ہوں

    ذرا روئے روشن سے پردہ ہٹا دو

    نظام دو عالم نیا چاہتا ہوں

    بڑا لطف تھا ان کی پہلی نظر میں

    محبت کی پھر ابتدا چاہتا ہوں

    یہ مقصد نہیں ہے کہ منظور بھی ہو

    تجھے ایک سجدہ کیا چاہتا ہوں

    ذرا آپ ہٹ جائیے درمیاں سے

    میں زور جہاں دیکھنا چاہتا ہوں

    سما جا مری آنکھ میں نور بن کر

    شب غم کو میں جانچنا چاہتا ہوں

    بہارؔ ان کو کیا اپنا مقصد بتاؤں

    یہی بات میں جاننا چاہتا ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے