میں اس کے سوا اور کیا چاہتا ہوں
میں اس کے سوا اور کیا چاہتا ہوں
تجھے اک نظر دیکھنا چاہتا ہوں
وہ درد محبت ہو یا سوز فرقت
کوئی زیست کا آسرا چاہتا ہوں
ذرا روئے روشن سے پردہ ہٹا دو
نظام دو عالم نیا چاہتا ہوں
بڑا لطف تھا ان کی پہلی نظر میں
محبت کی پھر ابتدا چاہتا ہوں
یہ مقصد نہیں ہے کہ منظور بھی ہو
تجھے ایک سجدہ کیا چاہتا ہوں
ذرا آپ ہٹ جائیے درمیاں سے
میں زور جہاں دیکھنا چاہتا ہوں
سما جا مری آنکھ میں نور بن کر
شب غم کو میں جانچنا چاہتا ہوں
بہارؔ ان کو کیا اپنا مقصد بتاؤں
یہی بات میں جاننا چاہتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.