Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اس زمین کی دشواریاں بناؤں گا

دھیریندر سنگھ فیاض

میں اس زمین کی دشواریاں بناؤں گا

دھیریندر سنگھ فیاض

MORE BYدھیریندر سنگھ فیاض

    میں اس زمین کی دشواریاں بناؤں گا

    پرندے پھول کبھی ٹہنیاں بناؤں گا

    ہر ایک شخص یہاں دوریاں بناتا ہے

    میں کچھ الگ ہوں میں نزدیکیاں بناؤں گا

    تمہاری روح کو پیکر میں ڈھال دوں گا پھر

    تمہارے جسم کی پرچھائیاں بناؤں گا

    تمہاری آنکھ کی گہرائیاں بنانی ہیں

    تمہاری چپ سے میں خاموشیاں بناؤں گا

    صبا کی نازکی محسوس کر کے اک مدت

    میں تتلیوں پہ تری انگلیاں بناؤں گا

    ترے ہی سامنے آنکھیں بناؤں گا تیری

    ترے ہی سامنے حیرانیاں بناؤں گا

    بھٹکتے رہنے سے مجھ کو اگر ملی فرصت

    میں اپنے واسطے خود بیڑیاں بناؤں گا

    مجھے ہے علم کہ دنیا کی سمت جانے پر

    میں بھیڑ سوچوں گا تنہائیاں بناؤں گا

    اس ایک خواب نے نیندیں اجاڑ دیں میری

    قفس بناؤں گا میں قینچیاں بناؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے