Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اضطراب میں ہوں شام سے سحر کے لئے

عاجز ماتوی

میں اضطراب میں ہوں شام سے سحر کے لئے

عاجز ماتوی

MORE BYعاجز ماتوی

    میں اضطراب میں ہوں شام سے سحر کے لئے

    کوئی چراغ عطا کر دے رات بھر کے لئے

    خدا بچائے تمہیں ایسی ویسی نظروں سے

    گلے میں ڈال لو تعویذ تم نظر کے لئے

    قفس نصیب ہیں نا آشنائے آزادی

    یہ قید ایک چنوتی ہے بال و پر کے لئے

    نگاہ برق میں وہ خار سے کھٹکنے لگے

    جو تنکے جمع کئے ہم نے اپنے گھر کے لئے

    مسیح وقت تو ایسی نفس سہی لیکن

    علاج ہے کوئی زخم دل و جگر کے لئے

    تمہارے حسن و ادا کے ہمیں شکار نہیں

    نہ جانے کتنوں کے دل تم نے بن سنور کے لئے

    تمام عمر اندھیرے میں کٹ گئی یا رب

    کوئی چراغ عطا کر ہمارے گھر کے لئے

    کسی کے سامنے سر خم کروں میں کیوں عاجزؔ

    بنی ہے میری جبیں ان کے سنگ در کے لئے

    مأخذ :
    • کتاب : Mahbis-e-Gham (Pg. 52)
    • Author : Aajiz Matavi
    • مطبع : Aajiz Matavi (2001)
    • اشاعت : 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے