Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جانتا ہوں اگر موت درمیان نہ ہو

جبار واصف

میں جانتا ہوں اگر موت درمیان نہ ہو

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    میں جانتا ہوں اگر موت درمیان نہ ہو

    خدا کے نام کی کعبے میں بھی اذان نہ ہو

    اگر یقیں ہو کہ اب بے نشاں نہیں ہونا

    کسی جبیں پہ کسی فرض کا نشان نہ ہو

    برائے آدمی قائم ہے دفتر افلاک

    جو وہ نہ ہو تو ستاروں کا خاندان نہ ہو

    ہے آسمان فرشتوں کی سرزمین اگر

    تو پھر زمین کہیں ان کا آسمان نہ ہو

    اسی کی ذات پہ کھلتی ہے ذات سورج کی

    کہ جس کا دھوپ کے محشر میں سائبان نہ ہو

    محل بہشت میں ہونے کا کیا یہ مطلب ہے

    کہ میرے شہر میں میرا کوئی مکان نہ ہو

    خدا کے منکرو بتلاؤ کیا یہ ممکن ہے

    کہ سرخ اونٹ ہوں اور ان کا ساربان نہ ہو

    یہ سوچ کر ہیں پریشان قصہ گو واصفؔ

    جو داستان ہے آدم کی داستان نہ ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے