میں جانتا ہوں کون ہوں میں اور کیا ہوں میں
میں جانتا ہوں کون ہوں میں اور کیا ہوں میں
عبدالرحمان خان وصفی بہرائچی
MORE BYعبدالرحمان خان وصفی بہرائچی
میں جانتا ہوں کون ہوں میں اور کیا ہوں میں
دنیا سمجھ رہی ہے کہ اک پارسا ہوں میں
اب مجھ میں اور تجھ میں کوئی فاصلہ نہیں
تو میرا مدعا ہے ترا مدعا ہوں میں
واعظ جبین شوق جھکے تو کہاں جھکے
نقش قدم ہی ان کے ابھی ڈھونڈھتا ہوں میں
دل کو تجلیات کا مرکز بنا لیا
اب ان کا نام لینے کے قابل ہوا ہوں میں
ناصح تری نگاہ میں بادہ پرست ہوں
میکش سمجھ رہے ہیں بڑا پارسا ہوں میں
فرصت ملے کشاکش دنیا سے تو کہوں
کس وہم کس گمان میں الجھا ہوا ہوں میں
اہل خرد کی عقل پہنچتی نہیں جہاں
وصفیؔ جنوں میں ایسی جگہ آ گیا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.