Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جب بھی چاند کو پکڑوں ستارا چھوٹ جاتا ہے

امت شریواستو

میں جب بھی چاند کو پکڑوں ستارا چھوٹ جاتا ہے

امت شریواستو

MORE BYامت شریواستو

    میں جب بھی چاند کو پکڑوں ستارا چھوٹ جاتا ہے

    کبھی ہونٹوں تک آ کر بھی نوالہ چھوٹ جاتا ہے

    میں اپنی یاد کی ساری درازیں کھول دیتا ہوں

    کبھی خط بھی نکلتا ہے لفافہ چھوٹ جاتا ہے

    تمہیں منزل ملی ہے اور مجھ کو جیت ہے حاصل

    مگر میری تمہاری میں ہمارا چھوٹ جاتا ہے

    مجھے یوں بھولنے کے واسطے ہی یاد وہ کر لے

    کسی چھایا کے جانب بھی اجالا چھوٹ جاتا ہے

    میں تھک کر چور ہوں اے زندگی تیرے تلاطم سے

    کبھی دریا کو پیتا ہوں دیارا چھوٹ جاتا ہے

    یہ سانسوں کا سلیقہ بھی میں اکثر بھول جاتا ہوں

    میں پکڑوں ہاتھ رہ رہ کر تمہارا چھوٹ جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے