میں جب بھی چھونے لگوں تم ذرا پرے ہو جاؤ
میں جب بھی چھونے لگوں تم ذرا پرے ہو جاؤ
یہ کیا کہ لمس میں آتے ہی دوسرے ہو جاؤ
یہ کار عشق مگر ہم سے کیسے سرزد ہو
الاؤ تیز ہے صاحب ذرا پرے ہو جاؤ
تمہاری عمر بھی اس آب کے حساب میں ہے
نہیں کہ اس کے برسنے سے تم ہرے ہو جاؤ
یہ گوشہ گیر طبیعت بھی ایک محبس ہے
ہوا کے لمس میں آؤ ہرے بھرے ہو جاؤ
کبھی تو مطلع دل سے ہو اتنی بارش اشک
کہ تم بھی کھل کے برستے ہوئے کھرے ہو جاؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.