Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں جب بھی کوئی منظر دیکھتا ہوں

نور الحسن نور

میں جب بھی کوئی منظر دیکھتا ہوں

نور الحسن نور

MORE BYنور الحسن نور

    میں جب بھی کوئی منظر دیکھتا ہوں

    ذرا اوروں سے ہٹ کر دیکھتا ہوں

    یہی شے منفرد کرتی ہے مجھ کو

    میں قطرے میں سمندر دیکھتا ہوں

    بہت ہنگامۂ عالم کو دیکھا

    ذرا خود میں سمٹ کر دیکھتا ہوں

    جہان بے کرانی کا نظارہ

    اتر کر اپنے اندر دیکھتا ہوں

    مجھے جب دیکھنا ہوتا ہے خود کو

    ترے نزدیک آ کر دیکھتا ہوں

    نہ جانے کتنے سورج ہیں درخشاں

    اندھیرا پھر بھی گھر گھر دیکھتا ہوں

    ہوا کرتا تھا تازہ پھول جن میں

    اب ان ہاتھوں میں خنجر دیکھتا ہوں

    تمہیں حیرت زدہ بت کر رہے ہیں

    مگر میں دست‌ آزر دیکھتا ہوں

    میں جب بھی دیکھتا ہوں نورؔ اس کو

    یہ لگتا ہے کہ پتھر دیکھتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے