میں جب بھی کوئی منظر دیکھتا ہوں
میں جب بھی کوئی منظر دیکھتا ہوں
ذرا اوروں سے ہٹ کر دیکھتا ہوں
یہی شے منفرد کرتی ہے مجھ کو
میں قطرے میں سمندر دیکھتا ہوں
بہت ہنگامۂ عالم کو دیکھا
ذرا خود میں سمٹ کر دیکھتا ہوں
جہان بے کرانی کا نظارہ
اتر کر اپنے اندر دیکھتا ہوں
مجھے جب دیکھنا ہوتا ہے خود کو
ترے نزدیک آ کر دیکھتا ہوں
نہ جانے کتنے سورج ہیں درخشاں
اندھیرا پھر بھی گھر گھر دیکھتا ہوں
ہوا کرتا تھا تازہ پھول جن میں
اب ان ہاتھوں میں خنجر دیکھتا ہوں
تمہیں حیرت زدہ بت کر رہے ہیں
مگر میں دست آزر دیکھتا ہوں
میں جب بھی دیکھتا ہوں نورؔ اس کو
یہ لگتا ہے کہ پتھر دیکھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.