میں جب بھی قتل ہو کر دیکھتا ہوں
میں جب بھی قتل ہو کر دیکھتا ہوں
تو اپنوں ہی کا لشکر دیکھتا ہوں
میں دنیا اپنے اندر دیکھتا ہوں
یہیں پہ سارا منظر دیکھتا ہوں
کبھی تصویر کر دیتا ہوں اس کو
کبھی تصویر بن کر دیکھتا ہوں
مجھے اس جرم میں اندھا کیا ہے
کہ بینائی سے بڑھ کر دیکھتا ہوں
نشاط دید تھا آنکھوں کا جانا
کہ اب پہلے سے بہتر دیکھتا ہوں
وہ منظر جو نظر آتا ہے خالی
خود اپنے رنگ بھر کر دیکھتا ہوں
وہ چہرہ ہائے وہ چہرہ وہ چہرہ
جسے خود سے بھی چھپ کر دیکھتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.