میں جس سے بھی اک لمحے کو منسوب رہا ہوں
میں جس سے بھی اک لمحے کو منسوب رہا ہوں
یہ سچ ہے ہر اس شخص کا محبوب رہا ہوں
اک دور تھا مجھ پر بھی بہت لوگ فدا تھے
اک دور میں میں خوب بہت خوب رہا ہوں
مجھ کو بھی میسر تھی فقیری کی یہ دولت
اک عرصے تلک یار میں مجذوب رہا ہوں
جن لوگوں سے ملنا ہی مرے بس میں نہیں تھا
کچھ ایسے ہی لوگوں کا میں مطلوب رہا ہوں
دریا کے تلاطم سے جو لایا تھا بچا کر
اب اس کی عنایت سے ہی میں ڈوب رہا ہوں
کچھ اور نیا ہو تو دکھا دے مجھے ورنہ
دنیا تری رونق سے میں اب اوب رہا ہوں
یہ زندگی غربت میں گزاری ہے اے اشرفؔ
تا عمر مگر صاحب اسلوب رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.