میں جو حاصل ترے کوچے کی گدائی کرتا
میں جو حاصل ترے کوچے کی گدائی کرتا
بندگی کہتے ہیں کس شے کو خدائی کرتا
ذرے ذرے کو ترے کوچے میں تھا مجھ سے غبار
میں جو کرتا بھی تو کس کس سے صفائی کرتا
معتکف جو ترے کوچے کے تھے اٹھتے نہ کبھی
کعبہ خود آ کے اگر ناصیہ سائی کرتا
سوچ ناحق ہے اسیران قفس کے دل کو
کیا پڑی تھی جو کوئی فکر رہائی کرتا
کانپتے ہاتھوں سے کھلتا نہ قفس اے صیاد
کاش منظور بھی تو میری رہائی کرتا
شادؔ دشمن کی شکایت کا وظیفہ بیکار
کیا غرض تھی کہ مرے ساتھ بھلائی کرتا
- کتاب : Dewan-e-shad Azimabadi (Pg. 151)
- Author : Shad Azimabadi
- مطبع : Educational Publishing House (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.