میں جو ہوں مست خرابات تمہیں اس سے کیا
میں جو ہوں مست خرابات تمہیں اس سے کیا
میرے دل کی ہیں حکایات تمہیں اس سے کیا
تم تو ہو مست مے و عیش و طرب تم جانو
میں اسیر غم آفات تمہیں اس سے کیا
پاک بازی میں تمہارا ہے یہ تر دامن خوب
میں کہوں اپنی حکایات تمہیں اس سے کیا
جبر ہے کام تمہارا کرو جتنا چاہو
میری اپنی ہیں شکایات تمہیں اس سے کیا
تم شب تیرہ میں ہوتے ہو اسیر ظلمت
میرے روشن ہیں خرافات تمہیں اس سے کیا
سینہ پتھر ہے تمہارا تو ہیں آنکھیں جھوٹی
میں مجسم جو ہوں جذبات تمہیں اس سے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.