میں جو تنہا رہ طلب میں چلا
میں جو تنہا رہ طلب میں چلا
میرا سایہ مرے عقب میں چلا
صبح کے قافلوں سے نبھ نہ سکی
میں اکیلا سواد شب میں چلا
جب گھنے جنگلوں کی صف آئی
ایک تارا مرے عقب میں چلا
آگے آگے کوئی بگولا سا
عالم مستی و طرب میں چلا
میں کبھی حیرت طلب میں رکا
اور کبھی شدت غضب میں چلا
نہیں کھلتا کہ کون شخص ہوں میں
اور کس شخص کی طلب میں چلا
ایک انجان ذات کی جانب
الغرض میں بڑے تعب میں چلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.