میں کب سے در بہ در ہوں مجھ کو در دکھا
میں کب سے در بہ در ہوں مجھ کو در دکھا
بہت ہوا تو آخر سفر دکھا
سنا ہے چوم لو تو زخم بھرتے ہیں
ہے دل پہ زخم میرے چوم کر دکھا
جسے لحاظ کہہ کے باندھتا ہے تو
مجھے تو اس نظر میں محض ڈر دکھا
یوں دور دور سے تسلی تو نہ دے
گلے لگا لے باہوں کا اثر دکھا
بہکنا میرا تیرے ہاتھ میں ہے اب
جو مے نہ ہو نگاہ کا ہنر دکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.