میں کب سے پوچھ رہا ہوں شراب ہے کہ نہیں
میں کب سے پوچھ رہا ہوں شراب ہے کہ نہیں
کچھ اس سوال کا ساقی جواب ہے کہ نہیں
یہ چوٹ جس کے نہ دل پر لگی ہو کیا جانے
فراق یار میں جینا عذاب ہے کہ نہیں
جو حال دل ہے وہ چہرے سے کیا نہیں ظاہر
تمہیں بتاؤ مجھے اضطراب ہے کہ نہیں
جو عذر بادہ کشی کے ہے وقت کا ساقی
یہ آسمان پہ کیا ہے سحاب ہے کہ نہیں
نقاب رخ سے نہ الٹو ابھی یہ دیکھ تو لو
نظر کو دیکھنے والوں کی تاب ہے کہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.