Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کبھی مکاں سے گزر گیا کبھی لا مکاں سے گزر گیا

ڈاکٹر نریش

میں کبھی مکاں سے گزر گیا کبھی لا مکاں سے گزر گیا

ڈاکٹر نریش

MORE BYڈاکٹر نریش

    میں کبھی مکاں سے گزر گیا کبھی لا مکاں سے گزر گیا

    ترے شوق میں تجھے کیا خبر میں کہاں کہاں سے گزر گیا

    ہیں قدم قدم پہ وہاں وہاں مری جستجو کی کہانیاں

    ترے سنگ در کی تلاش میں میں جہاں جہاں سے گزر گیا

    میں گناہ گار وفا ہوں وہ جو تلاش یار کے جوش میں

    جہاں پیش آئیں مصیبتیں بہ خوشی وہاں سے گزر گیا

    کوئی بے خودی سی ہے بے خودی مجھے یہ بھی ہوش نہیں رہا

    ترا درد دل میں لیے میں کب ترے آستاں سے گزر گیا

    مری راہ فرض پہ ہم نشیں کہیں حسن تھا کہیں عشق تھا

    میں بفضل مالک دو جہاں یوں ہی درمیاں سے گزر گیا

    کسے ڈھونڈھتی ہے نظر تری یہاں کوئی اہل گنہ نہیں

    وہی اک نریشؔ تھا اے خدا جو ترے جہاں سے گزر گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے