Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کہہ رہا ہوں سر عام برملا بابا

اشرف علی اشرف

میں کہہ رہا ہوں سر عام برملا بابا

اشرف علی اشرف

MORE BYاشرف علی اشرف

    میں کہہ رہا ہوں سر عام برملا بابا

    گمان ہے بھرے میلے میں کھو گیا بابا

    کڑی ہے دھوپ تمازت سے پاؤں جلتے ہیں

    جو سائبان سروں پر تھا کیا ہوا بابا

    ذرا سی بات پہ آنکھیں برسنے لگتی ہیں

    کہاں سے ڈھونڈ کے لاؤں گا حوصلہ بابا

    تمہارے بعد تو لمحے نہیں گزرتے ہیں

    ابھی تو عمر کا باقی ہے مرحلہ بابا

    بس ایک عمر بچی ہے تمہاری یاد لیے

    اب اپنے پاس بچا بھی ہے اور کیا بابا

    رکی جو سانس تمہاری بدل گئی دنیا

    کہاں وہ ربط کسی سے جو پہلے تھا بابا

    میں تین پہر سے بیٹھا ہوا ہوں قبر کے پاس

    اب اپنے کرب سمیٹو کہ میں چلا بابا

    اگر ستایا زمانے نے زہر کھا لوں گا

    تمہارا بیٹا ہے اشرفؔ بھی سر پھرا بابا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے