Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کہوں کیا انہیں یقیں ہی نہیں

فہیم الدین احمد فہیم

میں کہوں کیا انہیں یقیں ہی نہیں

فہیم الدین احمد فہیم

MORE BYفہیم الدین احمد فہیم

    میں کہوں کیا انہیں یقیں ہی نہیں

    وہ کہے جاتے ہیں نہیں ہی نہیں

    یا کوئی عاشق اس جہاں میں نہیں

    یا کوئی آپ سا حسیں ہی نہیں

    آپ بے مہر بھی ہیں ظالم بھی

    مجھ سے سنئے فقط حسیں ہی نہیں

    دیکھے گا جائے گا جو جنت میں

    عیش زاہد ہمیں یہیں ہی نہیں

    جس پہ کندہ ہو نقش الفت کا

    دل سے بہتر کوئی نگیں ہی نہیں

    اور کچھ کہئے اس سمجھ پہ انہیں

    شیخ صاحب کو آفریں ہی نہیں

    دشت وحشت مزے دکھا دیتا

    کیا کہیں جیب و آستیں ہی نہیں

    یا ترا سنگ در نہیں ظالم

    یا مری آج یہ جبیں ہی نہیں

    خود اسے اے فہیمؔ کہہ دیکھو

    گر مری بات کا یقیں ہی نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے