میں کیسے لوٹ کے جاؤں گا اپنے گھر یارو
میں کیسے لوٹ کے جاؤں گا اپنے گھر یارو
کے میرے قدموں سے لپٹی ہے رہ گزر یارو
نہ راس آئے گا مجھ کو کوئی شجر یارو
ابھی طویل بہت ہے مرا سفر یارو
ابھی تو شانوں پہ قائم ہے میرا سر یارو
جنوں نہیں ہے ابھی میرا معتبر یارو
ستم تو دیکھیے پرواز کی دعا دے کر
کتر رہا ہے کوئی میرے بال و پر یارو
وہ ایک لمحہ کہ جو حاصل حیات بنے
تلاش کرتا ہے انسان عمر بھر یارو
میں آسماں ہوں بلندی مقام ہے میرا
جھکائے پھرتا ہوں پھر بھی میں اپنا سر یارو
تمام عمر کا حاصل ہنسی گھڑی بھر کی
کہاں سے لائے کوئی پھول کا جگر یارو
- کتاب : Neend Shart Nahin (Pg. 56)
- Author : Khawaja Jawed Akhtar
- مطبع : Shabkhoon Kitabghar Allahabad (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.