میں کیسے مان لوں اچھا برا نہیں ہوتا
میں کیسے مان لوں اچھا برا نہیں ہوتا
سبھی تو ہوتا ہے دنیا میں کیا نہیں ہوتا
کبھی کبھی مری آنکھوں کو یوں بھی لگتا ہے
گلاب شاخ پہ جیسے کھلا نہیں ہوتا
پہنچ ہی جاتا میں لوڈو کے دوسرے کونے
ننانوے پہ جو تو نے ڈسا نہیں ہوتا
مجھے براق نہ دے تھوڑا حوصلہ دے دے
ہماری گلیوں کا دوجا سرا نہیں ہوتا
پتہ چلا ہے ترے بعد زندگی کر کے
کسی بھی شے کا اثر دیر پا نہیں ہوتا
ادا کرے بھلا کیسے یہ ناتواں انساں
یہ والدین کا حق ہے ادا نہیں ہوتا
بہار رت میں کبھی پھول جھڑنے لگتے ہیں
کبھی کبھار مزاج ایک سا نہیں ہوتا
خدا کی بات کروں گا خدائے محشر سے
ہمارے جیسوں کا جیسے خدا نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.