میں کرامات پر نہیں آیا
میں کرامات پر نہیں آیا
وہ مری بات پر نہیں آیا
بد گمانی بھرا مرا سینہ
کبھی اثبات پر نہیں آیا
آئنہ کا جواب سن کر بھی
اپنی اوقات پر نہیں آیا
میں تری سمت آنے والا تھا
چند شبہات پر نہیں آیا
شکر کر میں جواب دیتا رہا
خود سوالات پر نہیں آیا
ایک دنیا لٹا کے آیا ہوں
جی میں خیرات پر نہیں آیا
میں دروغہ سے روز پوچھتا ہوں
وہ ملاقات پر نہیں آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.