Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کھل رہی ہوں خزاں میں عجب سزا ہے مجھے

نازیہ غوث

میں کھل رہی ہوں خزاں میں عجب سزا ہے مجھے

نازیہ غوث

MORE BYنازیہ غوث

    میں کھل رہی ہوں خزاں میں عجب سزا ہے مجھے

    نجانے کون سے موسم کی بد دعا ہے مجھے

    اے میری جان کے دشمن تو اب ملا ہے مجھے

    فراز نے جو لکھا تھا وہی گلہ ہے مجھے

    جو خواب آنکھ کے سب سے قریب رہتا تھا

    وہ زندگی سے بہت دور لے گیا ہے مجھے

    وہ شخص جس نے مرے دل کو تار تار کیا

    سوائے اس کے کہاں کوئی آسرا ہے مجھے

    ترا فراق مری شاعری کی خوشبو ہے

    ترا یہ غم ہی مرے درد کی دوا ہے مجھے

    میں اپنی پلکوں پہ جس کو سجائے رکھتی تھی

    وہ خواب ٹوٹ کے آنکھوں میں چبھ گیا ہے مجھے

    برا سمجھ ہی لیا ہے تو پھر تکلف کیا

    برا ہی کہتے رہو یہ بھی کیا برا ہے مجھے

    یہ ڈر ستانے لگا ہے کہ کھو نہ دوں تم کو

    ترا یہ کہنا مرے دل پہ آ لگا ہے مجھے

    یہ سوچتی ہوں سبھی کچھ لٹا دیا کس پر

    میں اب تلک ہوں تہی دست کیا ملا ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے