میں خود بھی سوچتا ہوں یہ کیا میرا حال ہے
میں خود بھی سوچتا ہوں یہ کیا میرا حال ہے
جس کا جواب چاہئے وہ کیا سوال ہے
گھر سے چلا تو دل کے سوا پاس کچھ نہ تھا
کیا مجھ سے کھو گیا ہے مجھے کیا ملال ہے
آسودگی سے دل کے سبھی داغ دھل گئے
لیکن وہ کیسے جائے جو شیشے میں بال ہے
بے دست و پا ہوں آج تو الزام کس کو دوں
کل میں نے ہی بنا تھا یہ میرا ہی جال ہے
پھر کوئی خواب دیکھوں کوئی آرزو کروں
اب اے دل تباہ ترا کیا خیال ہے
- کتاب : Tarkash (Pg. 90)
- Author : Javed Akhtar
- مطبع : Star Publications Pvt. Ltd (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.