Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں خود ہی عشق میں مجبور ہوں وفا کے لئے

راجیندر بہادر موج

میں خود ہی عشق میں مجبور ہوں وفا کے لئے

راجیندر بہادر موج

MORE BYراجیندر بہادر موج

    میں خود ہی عشق میں مجبور ہوں وفا کے لئے

    خدا کا واسطہ مجھ کو نہ دے خدا کے لئے

    نہ عام کر تو مذاق جفا خدا کے لئے

    یہ دل بہت ہے ترے جور ناروا کے لئے

    تھی ناگزیر فنا عالم بقا کے لئے

    اک انتہا بھی ضروری تھی ابتدا کے لئے

    مجھے دعاؤں سے اپنی نہیں امید اثر

    مگر ہنوز میں آمادہ ہوں دعا کے لئے

    انہیں کو مانگ لوں ان سے جو وہ اجازت دیں

    میں انتظار میں ہوں اذن التجا کے لئے

    مجاز اور حقیقت ہیں سد راہ جمال

    یہ سب فریب ہیں چشم حق آشنا کے لئے

    شمیم زلف تری اس کو مل گئی شاید

    سکون آج میسر نہیں صبا کے لئے

    چمن ہے وہ ہیں بہاریں ہیں اور فرصت ہے

    اب انتظار ہے گھنگھور اک گھٹا کے لئے

    وفا کی کوششیں فکر وصال رنج فراق

    بڑے عذاب ہیں اک جان مبتلا کے لئے

    جہان عشق مکمل نہیں ہوا اب تک

    مکاں اجڑ گئے لاکھوں اسی بنا کے لئے

    شکست عہد غم ہجر انتظار سحر

    دوا کہاں ہے مرے درد لا دوا کے لئے

    یہ دل ہے پہلے بھی دل ہی تھا لیکن اب اے دوست

    بنا دیا اسے پتھر تری جفا کے لئے

    یہ ذوق سیر مرا یہ تباہیٔ طوفاں

    میں اک وبال ہوں اے موجؔ ناخدا کے لئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے