Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں خوش بہت ہوں مجھ کو فقیری جو راس ہے

ناشر نقوی

میں خوش بہت ہوں مجھ کو فقیری جو راس ہے

ناشر نقوی

MORE BYناشر نقوی

    میں خوش بہت ہوں مجھ کو فقیری جو راس ہے

    ورنہ امیر شہر بہت بد حواس ہے

    کتنی عظیم تر مرے ہونٹوں کی پیاس ہے

    جو لفظ ہے ترائی کا اب اس کے پاس ہے

    کس نے گلاب رنگ شفق میں ملا دیا

    ہر پھول کے بدن پہ سنہری لباس ہے

    کچھ اس لئے سفر پہ سفر کر رہا ہوں میں

    ناآشنا حیات کو کچھ مجھ سے آس ہے

    اچھا تو یہ تھا کچھ بھی نہ ہوتا سفر میں ساتھ

    تھک اس لئے گیا ہوں کہ سامان پاس ہے

    آنکھوں کی نیند سے بھی سبک دوش کر گیا

    تنہائیوں میں کون مرا غم شناس ہے

    اک کشمکش سی رہتی ہے سچ اور فریب میں

    وہ دور ہے ضرور مگر آس پاس ہے

    باندھا ہوا ہے خود کو سبھی نے حصار میں

    غم بانٹنے کا وقت یہاں کس کے پاس ہے

    کل جو سمجھ کے چھوڑ گیا تھا شکستہ پا

    منزل پہ آج دیکھ کے مجھ کو اداس ہے

    اب تک کی زندگی میں تو سمجھا ہے بس یہی

    دنیا ہے اک فریب نظر اک قیاس ہے

    ناشرؔ کسی سے کرتا نہیں ہے شکایتیں

    شاید یہی سبب ہے زباں میں مٹھاس ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے