میں خوش نصیب خیر سے روشن خیال تھا
میں خوش نصیب خیر سے روشن خیال تھا
ورنہ اندھیری رات میں چلنا محال تھا
کوئی لباس راس نہ آیا مجھے مگر
میں بے لباسیوں میں بھی اپنی مثال تھا
بچوں کی طرح ہم نے گزارے ہیں چار دن
فکر عروج تھی نہ خیال زوال تھا
یوں ہی نہیں بڑھے ہیں دلوں کے یہ فاصلے
وہ بھی تھا پات پات جو میں ڈال ڈال تھا
ظالم جوانیوں کے قصیدے ہیں ان دنوں
حافظ کا ایک شعر مجھے نیک فال تھا
آخر زمین اوڑھ کے بے فکر سو رہے
لب پر شکایتیں تھیں نہ دل میں ملال تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.