میں خون کے رشتوں میں چبھن دیکھ رہا ہوں
میں خون کے رشتوں میں چبھن دیکھ رہا ہوں
ٹوٹا ہوا ماں باپ کا من دیکھ رہا ہوں
لگتا ہے بہاریں مجھے بھولی ہی نہیں ہیں
میں خواب میں مدت سے چمن دیکھ رہا ہوں
آکاش زمیں اصل میں ملتے ہی نہیں ہیں
لیکن میں سدا سے یہ ملن دیکھ رہا ہوں
دل کی تو کبھی عقل سمجھتی نہیں باتیں
دونوں کا الگ چال چلن دیکھ رہا ہوں
چھلنے کے لیے روز بناتے ہیں نئے دوست
کیا خوب میں لوگوں میں یہ فن دیکھ راہ ہوں
کچھ لوگوں نے حشمتؔ مرا سمان کیا ہے
میں وقت کے ماتھے پہ شکن دیکھ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.