میں کہ خود اپنے خیالات کا زندانی ہوں
میں کہ خود اپنے خیالات کا زندانی ہوں
تیری ہر بات کو کس طرح گوارا کر لوں
صحرا صحرا جو پھرا کرتا ہے تیری خاطر
ہائے وہ شخص جسے کہتی ہے دنیا مجنوں
دل نے گو لاکھ یہ چاہا کہ بھلا دوں تجھ کو
یاد نے تیری مگر آج بھی مارا شب خوں
کس خرابے میں ہمیں لائی ہے وحشت کہ جہاں
کوئی دیوار نہ در ہے نہ کوئی بام و ستوں
آپ غزلیں جو کہا کرتے ہیں نادرؔ صاحب
کیا ملا کرتا ہے اس طرح بھی کچھ دل کو سکوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.