میں کہ صبح غم کا ملال بھی نہیں کر سکا
میں کہ صبح غم کا ملال بھی نہیں کر سکا
ترے بعد خود کا خیال بھی نہیں کر سکا
تھا عروج مجھ کو وصال رت میں بہار کی
ترے ہجر سے میں سوال بھی نہیں کر سکا
جو بکھر گیا دل ناتواں کے خیال میں
اسے یکجا تیرا وصال بھی نہیں کر سکا
ترے حکم پر ہوا سر قلم مرا دوستا
سو میں تجھ کو واقف حال بھی نہیں کر سکا
ہوا منتشر تجھے سوچ سوچ کے اس لیے
میں ندیمؔ خود کو نڈھال بھی نہیں کر سکا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.