Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کئے جاؤں گا تقصیر کہاں تک آخر

طالب دہلوی

میں کئے جاؤں گا تقصیر کہاں تک آخر

طالب دہلوی

MORE BYطالب دہلوی

    دلچسپ معلومات

    (8اکتوبر 1966ؤ) (تعمیر اردو)

    میں کئے جاؤں گا تقصیر کہاں تک آخر

    تو نہ دے گا مجھے تعزیر کہاں تک آخر

    میرے ہر حرف کی تفسیر کہاں تک آخر

    جذبۂ شوق کی تشہیر کہاں تک آخر

    یہ کسی طور بھی پابند نہیں ہو سکتی

    پائے تخییل میں زنجیر کہاں تک آخر

    نقل پھر نقل ہے کیا اصل سے نسبت اس کو

    دل کو بہلائے گی تصویر کہاں تک آخر

    دیر تو ہوتی ہے اندھیر نہیں ہوتا ہے

    یوں سہی پھر بھی یہ تاخیر کہاں تک آخر

    میں تو ہر رات نئے خواب کے لیتا ہوں مزے

    آپ فرمائیں گے تعبیر کہاں تک آخر

    اسے شرمندۂ ایثار و عمل ہونے دے

    کام دے گی تری تقریر کہاں تک آخر

    اور الجھیں گے تشدد سے مسائل اے دوست

    یہ ہر اک بات میں شمشیر کہاں تک آخر

    حرف آتا ہے مری ہمت مردانہ پر

    شکوۂ گردش تقدیر کہاں تک آخر

    جانے کیوں چشم کرم پھر گئی تیری مجھ سے

    میں رہوں خستہ و دلگیر کہاں تک آخر

    کبھی ہوگا بھی اثر میری دعا میں شامل

    اف یہ محرومیٔ تاثیر کہاں تک آخر

    کچھ اضافہ بھی تو لازم ہے ادب میں ہمدم

    یہ فقط پیروی‌‌ میرؔ کہاں تک آخر

    کبھی راضی بہ رضا ہو کے بھی دیکھو طالبؔ

    ہر نفس کوشش و تدبیر کہاں تک آخر

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے