میں کیا مثال دوں کوئی تری مثال کے بعد
میں کیا مثال دوں کوئی تری مثال کے بعد
نہیں جمال کوئی بھی ترے جمال کے بعد
عطا ہوئی وہ بلندی مرے تخیل کو
خیال ہیچ ہوئے سب ترے خیال کے بعد
یہ تیرے نام کا صدقہ ہے صاحب معراج
عروج مجھ کو ملا ہے جو ہر زوال کے بعد
بتایا حلیہ مبارک جو ام معبد نے
حسیں لگا نہ کوئی ایسے خد و خال کے بعد
نہ لوٹا آپؐ کے در سے کوئی تہی دامن
نہ ٹوٹا مان کسی کا بیان حال کے بعد
نہیں ہے رنج کوئی جو خوشی میں ڈھل نہ گیا
درود میں نے پڑھا جب کسی ملال کے بعد
کنیز آل محمد اگر میں کہلاؤں
وصال ان سے ہی ہوگا مرا وصال کے بعد
ہے طاہرہؔ یہ تمنا دل و نگاہ کی اب
مدینے جاؤں ہمیشہ ہر ایک سال کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.