میں لمحہ لمحہ نئے اپنے خد و خال میں تھا
میں لمحہ لمحہ نئے اپنے خد و خال میں تھا
کہ جو بھی کچھ تھا میں اپنی شکست حال میں تھا
نظر پڑا تو وہ ایسے نہ دیکھا ہو جیسے
وہ عکس عکس تھا اور اپنے ہی جمال میں تھا
ترے خیال سے میں اس قدر ہوا مانوس
تو سامنے تھا مگر میں ترے خیال میں تھا
شکست و ریخت نے ہی مجھ کو خود کفیل کیا
تھا زخم زخم مگر اپنے اندمال میں تھا
تمہارے وعدے سے صدیوں کی عمر لے آیا
جو لمحہ قربت و دوری کے اتصال میں تھا
- کتاب : Meri Gazal (Pg. 17)
- Author : karar Noori
- مطبع : Rooh-e-Asar (Ishaat Ghar) (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.