Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں منظر ہوں پس منظر سے میرا رشتہ بہت

کرشن کمار طورؔ

میں منظر ہوں پس منظر سے میرا رشتہ بہت

کرشن کمار طورؔ

MORE BYکرشن کمار طورؔ

    میں منظر ہوں پس منظر سے میرا رشتہ بہت

    آخر میری پیشانی پر سورج چمکا بہت

    جانے کون سے اسم انا کے ہم زندانی تھے

    تیرے نام کو لے کر ہم نے خدا کو چاہا بہت

    ان سے کیا رشتہ تھا وہ کیا میرے لگتے تھے

    گرنے لگے جب پیڑ سے پتے تو میں رویا بہت

    کیسی مسافت سامنے تھی اور سفر تھا کیسا لہو

    میں نے اس کو اس نے مجھ کو مڑ کے دیکھا بہت

    کس کے دست سوال میں ہے اک لمبی چپ کا چراغ

    جھانکتا ہے کیوں اک کھڑکی سے کوئی چہرہ بہت

    ہے دریا کے لمس پہ نازاں اک کاغذ کی ناؤ

    سورج سے باتیں کرتا ہے ایک دریچہ بہت

    ساری عمر کسی کی خاطر سولی پہ لٹکا رہا

    شاید طورؔ میرے اندر اک شخص تھا زندہ بہت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے