میں منتظر ہوں تو کر ہجر کا گلہ تو سہی
میں منتظر ہوں تو کر ہجر کا گلہ تو سہی
گزارے کیسے شب و روز یہ بتا تو سہی
میں ہم قدم ہی نہیں ہم سفر بھی ہوں تیری
میں اپنا ہاتھ بڑھاؤں گی لڑکھڑا تو سہی
پگھل نہ جاؤں ترے جذبوں کی تپش سے میں
نگاہیں اپنی مرے چہرے سے ہٹا تو سہی
لحاظ پچھلے تعلق کا اس نے کچھ تو کیا
مری صدا پہ وہ پل بھر کو ہی رکا تو سہی
میں اپنے شعروں کے پیکر میں ان کو ڈھالوں گی
تو اپنا حال غم دل کبھی سنا تو سہی
طلب نہیں نئے قول و قرار کی مجھ کو
کیا تھا مجھ سے جو وعدہ کبھی نبھا تو سہی
میں کیسے کہہ دوں کہ الفت میں کچھ نہیں پایا
ملا نہ وہ نہ سہی اس کا غم ملا تو سہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.