Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نہ ہوں گا کبھی تجھ سے بت عیار جدا

منشی ٹھاکر پرساد طالب

میں نہ ہوں گا کبھی تجھ سے بت عیار جدا

منشی ٹھاکر پرساد طالب

MORE BYمنشی ٹھاکر پرساد طالب

    میں نہ ہوں گا کبھی تجھ سے بت عیار جدا

    آگ پتھر سے نہیں ہونے کی زنہار جدا

    حشر تک ہوں گے نہ کفار سے دین دار جدا

    کہیں تسبیح سے ہوتی نہیں زنار جدا

    فرق ظاہر ہے جو کچھ طائر و انسان میں ہے

    ہو نہ پھر کبک سے کیوں یار کی رفتار جدا

    کس لئے شیخ کو ہے طرح پر پیچ پہ ناز

    سر سے مینا کے بھی ہوتی نہیں دستار جدا

    نیند میں دولت دیدار ہوئی مجھ کو نصیب

    خواب کے ہوتے ہیں کیا دیدۂ بے دار جدا

    کوئی نسبت نہیں یوسف کو مرے دلبر سے

    اس کا بازار جدا اس کے خریدار جدا

    فیصلہ کیا ہو دو عملے میں پھنسے ہیں آ کر

    ہے خفا موت جدا یار ہے بیزار جدا

    واسطہ بت سے نہ ہم کو نہ خدا سے مطلب

    مذہب رند جدا ملت دیں دار جدا

    قتل کو میرے پری رو مژہ و ابرو کی

    برچھی رکھتے ہیں الگ ہوتی ہے تلوار جدا

    تفرقہ ہو جسد و روح میں پرواہ نہیں

    ہو نہ عاشق سے یہ معشوق طرحدار جدا

    ان حسینوں پہ مرے خلق نہ کیوں کر طالبؔ

    سحر گفتار جدا اور طرحدار جدا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے