میں نہ سمجھا بلبل بے بال و پر نے کیا کہا
میں نہ سمجھا بلبل بے بال و پر نے کیا کہا
گوش گل میں قاصد باد سحر نے کیا کہا
نزع کے دم بھی زبس لیلیٰ کو مانع تھا حجاب
چپکے چپکے روئی اور اس نوحہ گر نے کیا کہا
تیرے وحشی سے عبث تجھ کو خفا کرتے ہیں لوگ
سب یہ باتیں جھوٹھ تھیں اس بے خبر نے کیا کہا
سینکڑوں رنگینیاں پیدا کیں اس نے وقت قصد
خوں مجنوں سے زباں شیر نے کیا کہا
نامہ بر کو گالیاں دیں اس نے سن کر میرا نام
منہ کو تکتا رہ گیا اور نامہ بر نے کیا کہا
ہو گیا اس کو پہن کر اور بھی مغرور وہ
کان میں اس شوخ کے سلک گہر نے کیا کہا
جوڑنا ان کا نہایت اے ہوسؔ دشوار تھا
دل کے ٹکڑے دیکھ میرے شیشہ گر نے کیا کہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.