میں نہ وہ ہوں کہ تنک غصہ میں ٹل جاؤں گا
میں نہ وہ ہوں کہ تنک غصہ میں ٹل جاؤں گا
ہنس کے تم بات کرو گے میں بہل جاؤں گا
ہم نشیں کیجیو تقریب تو شب باشی کی
آج کر نشہ کا حیلہ میں مچل جاؤں گا
دل مرے ضعف پہ کیا رحم تو کھاتا ہے کہ میں
جان سے اب کی بچا ہوں تو سنبھل جاؤں گا
سیر اس کوچہ کی کرتا ہوں کہ جبریل جہاں
جا کے بولا کہ بس اب آگے میں جل جاؤں گا
تنگ ہوں میں بھی اب اس جینے سے اے جی نہ رکا
جا نکل جا جو تو کہتا ہے نکل جاؤں گا
شور محشر سے ہے پروا مجھے کیا اے واعظ
جب کہ ہمراہ لیے دل سا خلل جاؤں گا
شوخی سے پہنچئے جوں ہند میں طوطی قائمؔ
آگے سوداؔ کے میں لے کر یہ غزل جاؤں گا
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.