میں نام لیوا ہوں تیرا تو معتبر کر دے
میں نام لیوا ہوں تیرا تو معتبر کر دے
حیات خوب نہیں ہے تو مختصر کر دے
حصار ذات کے زندان بے اماں کی خیر
غبار راہ کی صورت ہی منتشر کر دے
دروغ مصلحت آمیز کے خرابے میں
انا پسند مزاجوں کو در بدر کر دے
گئے دنوں کو تلاشیں کہ اگلی رت میں کھلیں
تو موسموں کو ہواؤں سے با خبر کر دے
لباس فقر میں اتنی تونگری تو رہے
دل غریب کو وسعت میں بحر و بر کر دے
میں ایک عمر سے جاگا کیا ہوں جس کے لیے
دعائے نیم شبی میں ذرا اثر کر دے
وقارؔ شخص کہ شاعر نہ اس کی فکر نہ فن
تمام عیب ہیں چاہے تو سب ہنر کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.