میں نہیں کہتا ہر اک چیز پرانی لے جا
میں نہیں کہتا ہر اک چیز پرانی لے جا
مجھ کو جینے نہیں دیتی جو نشانی لے جا
ایک بن باس تو جینا ہے تجھے بھی اے دوست
اپنے ہم راہ کوئی رام کہانی لے جا
جن سے امید ہے صحرا میں گھنی چھاؤں کی
ان درختوں کے لیے ڈھیر سا پانی لے جا
سچ کو کاغذ پہ اترنے میں ہو خطرہ شاید
میری سوچی ہوئی ہر بات زبانی لے جا
وہ جو بیٹھے ہیں حقیقت کا تصور لے کر
ایسے لوگوں کے لیے کوئی کہانی لے جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.