میں نشاط درد کو بار بار پکارنا نہیں چاہتا
میں نشاط درد کو بار بار پکارنا نہیں چاہتا
جو گزر رہی ہیں یہ ساعتیں یہ گزارنا نہیں چاہتا
یہی بکھری بکھری سی کائنات ابھی تو میرا جہان ہے
ابھی اپنی زلف خیال کو میں سنوارنا نہیں چاہتا
ابھی دھندلے دھندلے نقوش میں کوئی چاندنی ہے رواں دواں
ابھی چہرۂ پس زلف کو میں ابھارنا نہیں چاہتا
عجب الجھنیں ہیں قدم قدم پس عشق بھی سر عقل بھی
کوئی جیتنا نہیں چاہتا کوئی ہارنا نہیں چاہتا
- کتاب : رنگ سا اڑتا ہے (Pg. 42)
- Author : اشفاق عامر
- مطبع : عکاس پبلی کیشنز،اسلام آباد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.